ب

khwab nama khwab main barma dekhna

khwab nama khwab main barma dekhna

khwab nama khwab main barma dekhna

khwab nama khwab main sunba dekhna

khwab nama khwab main barma dekhna

khwab nama khwab main barma dekhna hazrat ibne sirin ne farmaya he agar dekhe k barme se lakri ya darakht me surakh karta he daleel he makkar o heelay koi chiz le ga aor baaz ne kaha iska maqsad haasil hoga 

hazrat jabar maghrabi ne farmaya he k  agar dekhe k barme se kisi k jism me surakh karta he daleel he makkar o heelay se kisi shakhs ko balaa me giriftaar kare ga .

اچھا خواب نعمتِ خدا وندی

حضورﷺ نے ارشاد فرمایا ” بشارتوں کے سوا کوئی چیز باقی نہیں رہی ۔ صحابہ نے عرض کیا ےیا رسولاللہ بشارتوں سے کیا مراد ہے آپ نے فرمایا سچا خواب ۔(صحیح بخاری عن ابی ھریرہ) بخاری ومسلم کی متفق علیہ حدیث ہے آنحضرت ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ سچا خواب نبوت کا چھیاسواں حصہ ہے ۔

اس حدیث شریف معلوم ہوا کہ سچا خواب رویائے صالحہ علوم نبوت کا ایک جزو ہے اور علم نبوت باقی ہے گو انبیاءکرام کی آمد کا سلسلہ موقوف ہوچکا دوسرے لفظوں میں سچا خواب علوم نبوی کا عکس ہے۔

خواب کی اقسام

امام محمد بن سیرین ارشاد فرماتے ہیں کہ خواب تین قسم کے ہوتے ہیں ۔

1- مبشرات خداوندی –

2- تخویفِ شیطان) شیطان کے زیرِ اثر ) –

3- حدیثِ نفس یعنی ذہنی اور دماغی خیلات کا عکس –

اس تقسیم سے ظاہر ہوتا ہے کہ خواب کے تمام اقسام صحیح قابلِ تعبیر اوردر خوراعتناء نہیں ہوتے تعبیر اور اعتبار کے لائق وہی خواب ہوتے ہیں جو حق تعالیٰ کی طرف سے بشارت اور اعلام پر مبنی ہوں۔

علم تعبیر کے چھ مشہور امام
-علم تعبیر میں درج ذیل چھ آئمہ کرام کے اقوال کے بطور سند پیش کیا جاتا ہے
حضرت دانیال علیہ اسلام
حضرت امام جعفر صادق رضی اللہ تعالیٰ علیہ
حضرت امام محمد بن سرین رحمتہ اللہ علیہ
حضرت امام جابر مغربی رضی اللہ تعالیٰ علیہ
حضرت امام ابراہیم کرمانی علیہ رحمتہ اللہ علیہ
حضرت امام اسمعیل بن شوکت رحمتہ اللہ علیہ
تعبیر بیان کرنے کیلئے ضروری علوم
۔علم تفسیرعلم ضرب الامثالعلم حدیثاشعار عربعلم اشتقاق (صرف)نوادرعلم الغاتعلم الفاظ متد اَولہچنانچہ ایسے علماء ہے تعبیر بیان کرنے کے اہل ہیں جو ان علوم کے ماہر اور متقی پرہیزگار ہوں ۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button